آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ 25-2024 کی تفصیلات سامنے آگئیں، بجٹ دستاویز آج نیوز نے حاصل کر لیں جس کے مطابق پی ایس ڈی پی کا مجموعی حجم 1400 ارب روپے مختص کیا گیا جبکہ وفاقی وزارتوں کا مجموعی بجٹ 1041 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق نئے مالی سال دفاع کے ترقیاتی بجٹ میں66 فیصد کا اضافہ کیا گیا جبکہ خفیف غربت کیلئے آئندہ مالی سال ترقی کا بجٹ مختص نہیں کیا گیا۔
ضم شدہ اضلاع کیلئے 70ارب روپے مختص
علاوہ ازیں وزارت صحت کیلئے 27 ارب روپے اور ہائیرایجوکیشن کمیشن کیلئے 66 ارب 31 کروڑ مختص کیے گئے۔ وفاقی وزارتوں کا مجموعی بجٹ ایک ہزار41 روپے، آزاد کشمیراورگلگت بلتستان کیلئے74ارب50 کروڑ اورضم شدہ اضلاع کیلئے70ارب روپے مختص کیے گئے۔
وفاق کے صوبائی منصوبوں کیلئے 82 ارب41 کروڑ روپے
بجٹ دستاویز کے مطابق وفاق کے صوبائی منصوبوں کیلئے82ارب41 کروڑ رکھے گئے ہیں، وزارت آبی وسائل 259، سپارکوکیلئے 35 ارب، ریونیو ڈیویژن کیلئے17 ارب، ریلوے ڈویژن کیلئے 43 ارب مختص کیے گئے۔
دفاع کے بجٹ میں 66 فیصد کا اضافہ
دستاویز کے مطابق نئے مالی سال دفاع بجٹ میں 66 فیصد کااضافہ جبکہ دفاعی پیداوارکے ترقیاتی بجٹ میں89 فیصدکا اضافہ کیا گیاہے۔
دفاع کا ترقیاتی بجٹ 5 ارب 63 کروڑ 60 لاکھ روپے اوردفاعی پیداوارکا ترقیاتی بجٹ 3 ارب 77 کروڑ60 لاکھ روپے مختص کیا گیا۔ ایوی ایشن ڈویژن کیلئے7ارب 25 کروڑروپے کیلئے رکھا گیا ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 3 ارب 70 کروڑ ڈالر
آئندہ مالی سال کیلے اہداف بھی مقررکیے گئے ہیں جن میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 3 ارب 70کروڑڈالر،تجارتی خسارے کا ہدف 24 ارب 94 کروڑ ڈالر، برآمدات کا ہدف 32 ارب 34 کروڑ ڈالراوردرآمدات کا ہدف 57 ارب 27 کروڑ ڈالر مقررکیا گیا ہے۔
وزارت صحت کے لیے 27 ارب روپے کا بجٹ مختص
فوڈ سیکورٹی کے لیے 41 ارب 25 کروڑ کا وفاقی ترقیاتی بجٹ مختص، وزارت صحت کے لیے 27 ارب روپے کا بجٹ مختص اور صنعت و پیداوار کے لیے 4 ارب91 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
وزارت انسانی حقوق کے لیے 10 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بجٹ مختص، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے لیے27 ارب 68 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص اور ہائیرایجوکیشن کمیشن کے لیے 66 ارب 31 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے اور پیٹرولیم ڈویژن کے لیے 3 ارب 22 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق داخلہ ڈویژن کے لیے آئندہ مالی مالی سال 9 ارب 7 کروڑ کا بجٹ مختص جبکہ آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے لیے 28 ارب 92 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔