
ویب ڈیسک: امریکی ایوانِ نمائندگان کے وفد کی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ملاقات، ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات، ترقیاتی تعاون اور مختلف شعبوں میں شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ملاقات کا اہم اعلامیہ سامنے آگیا، امریکی ایوانِ نمائندگان کے وفد کی قیادت جیک برگمین ریپبلکن، مشی گن نے کی، امریکی کانگریسی وفد میں نمائندگان تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن اور دیگر سینئر امریکی حکام شامل تھے ۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا پاکستان اور امریکہ تعلقات باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور ترقی کے عزم پر قائم ہیں، امریکہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی اور وسیع البنیاد تعلقات، خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہیں، ان تعلقات کی مضبوطی خطے کے استحکام اور عالمی امن کے لیے نہایت اہم ہے، بدلتی ہوئی عالمی سیاست کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات کو باہمی اعتماد اور شراکت داری کی بنیاد پر ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ دو امریکی جنگوں کے اثرات کے باعث پاکستان کو شدید سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، تین عشروں سے 35 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین، منشیات، اسلحے اور انتہاپسندی کا بوجھ اٹھانا پڑا، تعلیم، توانائی، ماحولیاتی تبدیلی، انفراسٹرکچر اور آئی ٹی میں دو طرفہ تعلقات کو ازسرنو قائم کرنے کی ضرورت ہے ، امریکی اعلیٰ تعلیم نے عالمی سطح کے رہنماؤں اور موجدوں کو جنم دیا ہے۔
فلبرائٹ اسکالرشپ پروگرام نے ہزاروں پاکستانی طلباء کو عالمی معیار کی تعلیم کے مواقع فراہم کیے ہیں، وفاقی وزیر نے امریکہ سے تعلیم کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کی تجویز دی، وفاقی وزیر نے پاک امریکہ نالج کاریڈور کو فروغ دینے اور پاکستان میں امریکہ کی اعلیٰ جامعات کے کیمپسز کے قیام پر زور دیا ۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ متاثر ہوا اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا، ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ نئے سرے سے تعاون ضروری ہے، امریکہ کے تعاون سے 1960 کی دہائی کی گرین ریولوشن ممکن ہوا ، اس انقلاب نے پاکستان کو غذائی خودکفیل بنایا،وفاقی وزیر نے ’’گرین ریولوشن 2.0‘‘ کی ضرورت پر زور دیا ۔
اعلامیہ میں کہا گیا ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں جدید اور پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینا ناگزیر ہے، احسن اقبال نے ’’اُڑان پاکستان‘‘پروگرام اور ’’5Es فریم ورک‘‘ پر بھی بریفنگ دی ۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی کمی کی وجہ سے نقصان اٹھایا ہے، موجودہ حکومت اصلاحاتی اقدامات کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے امریکی کانگریس کے ساتھ تبادلوں کی بحالی کو خوش آئند قرار دیا، وفاقی وزیر نے 30 اپریل کو کانگریس کی لائبریری میں پاکستان پر منعقد ہونے والے سمپوزیم کے انعقاد کی تعریف کی۔
امریکی وفد نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں بے پناہ امکانات کو سراہا، امریکی وفد نے سرمایہ کاری کے مواقع کھولنے کے لیے نجی شعبے کی شمولیت پر زور دیا۔
وفد نے دو طرفہ اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے اور کلیدی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ، وفد نے وزیر منصوبہ بندی کو 30 اپریل 2025 کو واشنگٹن ڈی سی میں پاک-امریکہ تعلقات کے فروغ پر ہونے والے سیمینار میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
Source link








