تہران گزشتہ ماہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں سابق صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد ایران میں نئے الیکشن 28 جون کو ہو رہے ہیں۔ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ آج پیر کو ختم ہو رہی ہے، اس حوالے سے اہم بات یہ سامنے آئی ہے کہ انتخابی امیدواروں میں ایک خاتون کو نامزد کیا گیا ہے۔ یہ خاتون زھرہ اللھیان ہیں۔
انتہا پسند رکن پارلیمنٹ زہرہ نے دو روز قبل اپنی امیدواری کی درخواست جمع کرائی اور ملک کی پہلی خاتون صدارتی امیدوار بن گئیں۔ سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی کٹر حامی کے طور پر وہ ممکنہ طور پر ایران کی پہلی خاتون صدر بن سکتی ہیں اگر انہیں گارڈین کونسل سے منظوری مل جاتی ہے۔ گارڈین کونسل کو تمام ممکنہ امیدواروں کی جانچ کرنا ہوتی ہے۔
زھرہ اللھیان کون ہے؟
زھرہ ایک ڈاکٹر اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کی سابق رکن ہیں۔ وہ دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہ چکی ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے ملک میں دو سال قبل نوجوان خاتون مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کی قید میں موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین کو پھانسی دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔زھرہ کے سابق عہدوں کی وجہ سے کچھ ایرانی خواتین انہیں بدتمیز اور ان عورتوں کے مخالف کے طور پر دیکھتی ہیں جو ملک میں عائد لباس اور دیگر پابندیوں سے آزادی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔واضح رہے ایرانی قوانین کے تحت خواتین کو صدر کے عہدے کے لئے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں ہے تاہم ان کی امیدواری کی قسمت کا انحصار گارڈین کونسل کے فیصلے اور تشریح پر ہے جو چند روز میں جاری کر دیا جائے گا۔