فرانس، پیرس(ویب ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے لیے فوجی امداد میں تاخیر پر اپنے ہم منصب یوکرین کے ولادیمیر زیلنسکی سے فوجی امداد میں تاخیر پر معافی مانگتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ 225 ملین ڈالر کی فوجی امداد جلد فراہم کر دی جائے گی۔
جو بائیڈن اور ولادیمیر زیلنسکی فرانس کے شہر نارمنڈی میں ڈی ڈے لینڈنگ کی 80 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کے لیے فرانس پہنچے تھے جہاں تقریب کے ایک دن بعد ان دونوں صدور کی باضابطہ ملاقات ہوئی۔امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یوکرین کے لیے 225 ملین ڈالر پر مشتمل نئے امدادی پیکج میں گولہ بارود اور طیارہ شکن میزائل شامل ہوں گے۔
یوکرینی صدر سے ملاقات میں جو بائیڈن نے فوجی امداد میں تاخیر کا سارا ملبہ کانگریس کے ریپبلکنز اراکین پر ڈالتے ہوئے کہ ریپبلکنز کی مخالفت کی وجہ سے فوجی امداد کی فراہمی تاخیر کا شکار ہوئی، لیکن اس تاخیر سے باہمی تعلقات متاثر نہیں ہوں گے اور یوکرین کو امریکی حمایت حاصل رہے گی۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ روس جارحیت کے خلاف یوکرین کی مزاحمت قابل فخر ہے، روس کے خلاف یوکرین نہ خود جھکا اور نہ ہمیں جھکنے دیا ہے۔صدر جو بائیڈن نے نارمنڈی کے مقام پوئنٹے ڈو ہال میں ڈی ڈے لینڈنگ کی 80 ویں سالگرہ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین ہمارے حصے کی جنگ لڑ رہا ہے، یوکرینی عوام اپنی آزادی کی حفاظت کے لیے بہت بڑی قربانی دے رہی ہے۔
یاد رہے 6 جون 1944 کو نارمنڈی میں امریکی افواج نے ڈی ڈے پر نازیوں کے گڑھ پر حملہ کیا تھا، اس حملے میں بھاری تعداد میں امریکی افواج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔