سفر کے دوران متلی یا سر چکرانے کا سامنا ہے تو اب آئی فون اس کا علاج کرے گا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp
سفر کے دوران متلی یا سر چکرانے کا سامنا ہے تو اب آئی فون اس کا علاج کرے گا

طیارے، ٹرین، بحری جہاز یا گاڑی کے سفر کے دوران کچھ افراد کو اچانک متلی اور سر چکرانے کی تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اس مسئلے کو طبی زبان میں موشن سکنس کہا جاتا ہے جس کے شکار افراد کو متلی، قے، سر چکرانے اور دیگر علامات کا سامنا ہوتا ہے۔ اگر آپ بھی ان افراد میں سے ایک ہیں جن کو چلتی گاڑی میں سر چکرانے یا متلی کا سامنا ہوتا ہے تو ایپل نے آئی فون صارفین کے لیے اس کا ایک حل پیش کیا ہے۔

ایپل کی جانب سے وہیکل موشن کیوز نامی ایک نیا فیچر آئی فون صارفین کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ ایپل کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ موشن سکنس کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب ہماری حسیں دماغ کو متضاد پیغامات بھیجتی ہیں۔

یعنی آپ کی آنکھیں ایک چیز کو دیکھتی ہیں، مسلز کسی اور چیز کو محسوس کرتے ہیں جبکہ کان کے اندرونی نظام کو بالکل مختلف احساس ہوتا ہے۔ ہمارا دماغ ان متضاد سگنلز کو برداشت نہیں کرپاتا جس کا نتیجہ سر چکرانے یا متلی کی شکل میں نکلتا ہے۔

ایپل کے مطابق موشن سکنس کے باعث کچھ صارفین کے لیے چلتی گاڑی میں آئی فون یا آئی پیڈ استعمال کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

اس کا حل وہیکل موشن کیوز کی شکل میں پیش کیا گیا ہے اور یہ فیچر آئی او ایس 18 (یہ آُپریٹنگ سسٹم ستمبر میں صارفین کو دستیاب ہوگا) کا حصہ ہوگا۔ اس فیچر کا مقصد گاڑی میں سفر کے دوران آئی فون صارفین کو موشن سکنس کے مسئلے سے بچانا یا اس کی شدت میں کمی لانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ وہیکل موشن کیوز آئی فون صارفین کے لیے ایک نیا تجربہ ثابت ہوگا۔ ایپل کے مطابق اس فیچر میں اینیمیٹڈ نکتے اسکرین پر نمودار ہوں گے۔

یہ نکتے فون یا گاڑی کی حرکت کے ساتھ متحرک ہوں گے جس سے حسوں کو متضاد سگنلز بھیجنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔

گاڑی کے دائیں یا بائیں مڑنے پر یہ نکتے بھی اسکرین میں اپنی جگہ بدل لیں گے جبکہ اسکرین پر موجود مواد پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

Source link

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Related News

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *