
ویب ڈیسک: سولر پینلز کی درآمد میں پاکستان پہلے نمبر پرآگیا۔
برطانوی توانائی تھنک ٹینک “ایمبر” کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال پاکستان نے دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سال درآمد کردہ سولر پینلز سے مجموعی پیداوار 17 گیگا واٹ حاصل کی جاسکتی ہے۔
سولر درآمدات صارفین کی ذاتی کوششوں کا نتیجہ:
یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان میں سولر درآمدات کسی عالمی سرمایہ کاری،قومی پروگرام یا کسی بھی بہت بڑے منظم منصوبے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر سولر پینلز گھریلو صارفین،چھوٹے کاروبار اور تجارتی اداروں کیجانب سے خریدے گئے ہیں۔ جس کی وجہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ غیریقینی اور مہنگی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی بجلی کا حصول ہے۔
ماہرین کے مطابق 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔
Source link








