قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان نے سابق کپتان بابراعظم کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ کپ میں خراب کارکردگی کے لیے صرف کپتان کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے۔
شاداب خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری انجری اب کافی بہتر ہے اور پاؤں کی سوجن اب ختم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں کوشش کروں گا کہ نیشنل ٹی20 کپ کے سیمی فائنل میں اپنی ٹیم کو دستیاب ہو سکوں۔
ان کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ پی ایس ایل کی ہر ٹیم کو چاہیے تھا، ہماری مینجمنٹ نے نسیم شاہ کو حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی اور وہ شروع سے ہی میرا پسندیدہ باؤلر ہے۔
ورلڈ کپ میں کارکردگی کے حوالے سے شاداب کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں مجھ سے اچھی باؤلنگ نہ ہوئی اور میرے آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے ٹیم اچھا پرفارم نہ کر پائی۔
لیگ اسپنر نے مزید کہا کہ میری کوشش ہے کہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلوں جس سے میری ون ڈے کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم ایسی تھی کہ فائنل کھیل سکتے تھی لیکن ہم ورلڈ کپ میں تینوں شعبوں میں ہم اچھا پرفارم نہیں کرسکے۔
بابر اعظم کی قیادت کے حوالے سے سوال پر شاداب خان نے کہا کہ ورلڈ کپ کی خراب کارکردگی کے لیے صرف کپتان کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گئی تھی۔
ایونٹ کے ابتدائی دو میچ جیتنے کے بعد قسمت کی دیوی گرین شرٹس سے روٹھ گئی اور اس کے بعد قومی ٹیم کو یکے بعد دیگرے کئی میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
قومی ٹیم عالمی کپ میں صرف چار میچ جیت سکی اور سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔
ایونٹ میں قومی ٹیم کے باؤلرز بالخصوص شاداب خان کی پرفارمنس انتہائی واجبی رہی اور وہ انجری کا بھی شکار ہو گئے تھے۔
شاداب خان کی ورلڈ کپ میں خراب باؤلنگ فارم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ 6 میچوں میں 118 کی اوسط سے صرف دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے تھے۔