پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا اجلاس پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی زیر صدارت ہوا۔ کور کمیٹی نے بذریعہ قرار داد کہا ہے کہ مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والوں کے پاس تبصرے کا اخلاقی جواز نہیں ہے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کور کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ عمر ایوب پارٹی عہدے سے استعفیٰ واپس لیں۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ویڈیو لنک پر ہوا، جس میں کور کمیٹی کے ممبران شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اہم بیٹھک میں احتجاجی تحریک سمیت دیگر جماعتوں سے رابطوں پر غور کیا گیا جب کہ کور کمیٹی نے عمر ایوب کا پارٹی عہدے سے استعفیٰ مستر کردیا ہے۔
کور کمیٹی اجلاس میں 3 قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔ عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل استعفیٰ منظورنہ کرنے کی سفارش بھی قرارداد کا حصہ ہے۔
ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ کورکمیٹی حساس اور اہم موڑ پر پارٹی سے راہیں جدا کرنے والے افراد کی شدید مذمت کرتی ہے، مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والوں کے پاس پارٹی معاملات پر تبصرے کا کوئی اخلاقی جواز یا اختیار نہیں ہے۔
قرار داد میں کہا گیا کہ پارٹی اس امر کی توثیق کرتی ہے کہ ہر حال میں پارٹی صفوں میں سخت نظم و ضبط کا نفاذ کیا جائے گا، پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو تادیبی اقدامات کا سامنا کرنا ہو گا، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نوٹسزکے معاملات سات روز میں نمٹائے جائیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا میں نے تجویز دی ہے کہ عمرایوب استعفیٰ واپس لیں، پوری کور کمیٹی کے ارکان نے عمر ایوب سے استعفیٰ واپس لینے کا کہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم بانی چئیرمین کو بھی کور کمیٹی کی تجویز ماننے کی درخواست کریں گے، اس وقت پارٹی میں دھڑے بندی نہیں ہے، پہلے بھی واضح کرچکے ہیں کہ تحریک انصاف میں کوئی فاروڈ بلاک نہیں ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ میں زیر سماعت سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں کے کیس سے متعلق کہا کہ عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو سنا ہے، پر امید ہیں یہ سیٹیں ہمیں ملیں گی۔
انھوں نے کہا کہ آئین کا تقاضا یہی ہے جس نےالیکشن لڑا اسے سیٹیں ملیں، ججز کی آبزرویشن سے لگتا ہے سیٹیں ہمیں ملیں گی۔