مقامی طور پر تیار بچوں کے دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp
مقامی طور پر تیار بچوں کے دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

اجلاس میں مقامی طور پر تیار بچوں کے دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

نمائندہ انڈسٹری شیخ وقار احمد نے کہا کہ سیلز ٹیکس بتدریج بڑھایا جائے، سیلز ٹیکس سے بچوں کے دودھ کی قیمت میں بہت اضافہ ہو جائےگا۔

اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے کہا کہ دودھ کی کمپنیوں نے 2 برس کے دوران اپنی مصنوعات کی قیمتیں متعدد بار بڑھائیں، دودھ کی کمپنیوں نے صارفین پر مزید بوجھ بڑھایا مگر حکومت کو کچھ دینے کو تیار نہیں۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ حیران کن ہے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ڈسٹری بیوٹرز بھی ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں، درآمدی دودھ مقامی دودھ سے دگنی قیمت پر فروخت ہو رہا ہے، آئندہ مالی سال سے زیرو ریٹنگ مکمل ختم کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال سے پروسیسنگ اور پیکڈ آٹا، دال، چاول، چینی اور مسالوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا، اگر ہم 18 فیصد سیلز ٹیکس چھوڑ دیں تو کمپنی بھی اپنی قیمت 18 فیصد کم کرے۔

اجلاس میں محسن عزیز کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس تو صارف دیتا ہے کمپنی نہیں، میرے خیال میں ٹیکس لیا جائے۔

Source link

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Related News

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *