ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور ایف آئی اے نے کراچی میں ایک کارروائی میں مویشیوں کی ممنوعہ دوا تیار کرنے والی فیکٹری پکڑ لی۔
تفصیلات کے مطابق ڈریپ اور ایف آئی اے نے چانڈیو ولیج دہلی کالونی میں قائم ایک فیکٹری پر چھاپا مارا، جس میں ممنوعہ دوا تیار کی جا رہی تھی،
فیکٹری سے تیار شدہ بوسٹن پلس (boostin) انجکشن، اور خام مال کی بھاری مقدار برآمد کی گئی۔
ڈریپ الرٹ کے مطابق فیکٹری سے برآمدہ اشیا میں بوسٹن پلس انجکشن کے کنٹینرز، بوتلیں، سرنجز، اور پیکنگ میٹریل شامل ہیں،
بوسٹن سینتھیٹک سوماٹوٹروفن ہارمون سے تیار کردہ ایک انجکشن ہے، جو مویشی کو دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے لگایا جاتا ہے۔
ڈریپ کے مطابق پاکستان میں بوسٹن انجکشن کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد ہے، اسے مویشیوں کے لیے انتہائی مضر قرار دیا گیا ہے،
ڈریپ کا کہنا ہے کہ بوسٹن انجکشن لگوانے والے جانور کے دودھ کا استعمال مضر صحت ہے، یورپ، آسٹریلیا، کینیڈا میں بھی بوسٹن انجکشن کی فروخت پر پابندی عائد ہے۔
ڈریپ کا کہنا ہے کہ بوسٹن انجکشن کی تیاری، سپلائی، ڈسٹری بیوشن، اور سیل قانوناً جرم ہے،
اس لیے ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسیاں، کیمسٹ بوسٹن انجکشن کی سیل فوری ترک کریں،
ڈریپ نے بوسٹن انجکشن کے سپلائر، اسٹاکسٹ، اور سیلرز کے خلاف ایکشن لینے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔
فیلڈ فورس کو ہدایت کی گئی ہے کہ مارکیٹ سے بوسٹن انجکشن کا دستیاب اسٹاک قبضے میں لیا جائے،
جب کہ مویشی پالنے والوں اور صارفین کو بھی بوسٹن انجکشن استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔