کینسر ایسا جان لیوا مرض ہے جس کا علاج تو اب ممکن ہے مگر اسی صورت میں جب بیماری کی تشخیص جلد ہو جائے۔
یہ مرض موجودہ عہد میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، خاص طور پر جوان افراد میں کینسر کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ اب سائنسدانوں نے اس کی ایک بڑی وجہ کو دریافت کیا ہے اور یہ غلطی آج کل متعدد افراد کرتے ہیں۔
درحقیقت غذا میں بہت زیادہ نمک کا استعمال کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ یہ بات آسٹریا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
میڈیکل یونیورسٹی آف ویانا کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ غذا میں اوپر سے نمک چھڑکتے ہیں، ان میں معدے کے کینسر کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق سے ماضی کی تحقیقی رپورٹس کی بھی تصدیق ہوتی ہے جن میں نمک کے زیادہ استعمال اور معدے کے کینسر کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا تھا۔
اس تحقیق کے لیے برطانیہ بھر سے تعلق رکھنے والے 4 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو 2006 سے 2010 کے درمیان اکٹھا کیا گیا تھا۔
ان افراد سے غذائی عادات کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئی تھیں اور یہ پوچھا گیا تھا کہ وہ اپنی غذا پر اوپر سے نمک چھڑکتے ہیں یا نہیں۔ اس کے بعد ان افراد کے ڈیٹا کا موازنہ کینسر کے مریضوں کے پیشاب کے نمونوں میں نمک کی مقدار سے کیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد اکثر غذا پر اوپر سے نمک چھڑکتے ہیں، ان میں معدے کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ 39 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ معدے کا کینسر سرطان کی 5 ویں سب سے عام قسم ہے جبکہ اموات کے لحاظ سے یہ تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
تمباکو نوشی، معدے کے ورم اور موٹاپے کو بھی اس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر میں شامل کیا جاتا ہے۔ محققین کے مطابق تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ نمک کے زیادہ استعمال اور معدے کے کینسر کے درمیان تعلق موجود ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے کہ طرز زندگی کے عناصر کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں میں شعور اجاگر کرنا چاہتے ہیں کہ اضافی نمک کا استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور اس سے گریز کرنے سے معدے کے کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے دن بھر میں 5 گرام (ایک چائے کے چمچ) نمک کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Gastric Cancer میں شائع ہوئے۔