سائنس دانوں نے توانائی ذخیرہ کرنے والا ایک نئی قسم کا سیمنٹ بنایا ہے جو پورے گھر کو ایک بڑی بیٹری بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میساچوسیٹس اِنسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے محققین کو تحقیق میں یہ معلوم ہوا کہ پانی اور سیمنٹ کے مرکب میں کاربن بلیک نامی مواد ملا کر تعمیری مٹیریل کو ایک سپر کیپیسیٹر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عموماً سپر کیپیسیٹر انتہائی مؤثر طریقے چارج اور ڈس چارج کیے جا سکتے ہیں لیکن طویل عرصے تک توانائی کو ذخیرہ کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔ لہٰذا جہاں وہ روایتی لیتھیئم آئن بیٹری جیسی صلاحیت نہیں رکھتے، یہ قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع بنائی گئی اضافی بجلی کو ذخیرہ کرنے کے لیے کارگر طریقہ ہوتے ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی سب سے پہلے گزشتہ برس سامنے لائی گئی تھی لیکن ٹیم نے اب ایک فعال کنکریٹ بیٹری کا خیال تشکیل دیا ہے۔ ایم آئی ٹی محققین ایک 45 مکعب میٹر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ایک گھر کو مطلوب توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوگی۔
محققین کے مطابق اس مٹیریل کو گھروں کی کنکریٹ کی بنیادوں میں بغیر کسی اضافی لاگت کے بنایا جا سکے گا جبکہ اس کو سرکوں کے اطراف بھی بنایا جا سکتا ہے تاکہ برقی گاڑیوں کو وائرلیس طریقے سے چارج کیا جا سکے۔