سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کے دوران کارکنوں کی شہادتوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت شواہد چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے جمعہ کو پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ
ملکی تاریخ میں کبھی بھی مظاہرین کے ساتھ ایسا رویہ نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈیٹا کے مطابق ایبٹ آباد اور چارسدہ سے ہمارے2، 2 کارکن ، شانگلہ، مردان، کوٹلی ستیاں، اسلام آباد اور ڈی جی خان کا ایک ایک رکن شہید ہوا، پشین اورہری پور کے ایک ،ایک کارکن سمیت 12کارکنان شہید ہوئے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے مرنے والوں کے نام بھی بتائے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد سے مبین ملک اور عبدالقادر، طارق خان شانگلہ، ملک صدر علی مردان، محمد علی چارسدہ، انیس ستی کوٹلی ستیاں، محمد الیاس اسلام آباد، سردار شفیق خان ڈیرہ غازی خان، عبدالرشید قلعہ سیف اللہ، احمد ولی پشین، عمران عباسی مقیم اسلام آباد تعلق خان پور ضلع ہری پور، تاج ولی چارسدہ شہید ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ہمارا جمع کیا ہوا ڈیٹا ہے جس کی تصدیق کی گئی ہے۔ جو بارہ نام شیئر کیے گئے ہیں ان کے جنازے، ان کی ویڈیوز اور انہیں ڈی چوک کے اردگرد گولیاں لگنے کے ثبوت موجود ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ”جو رپورٹس آرہی ہیں وہ نمبر تو اس سے بہت زیادہ ہے، بہت سے لوگ لاپتہ ہیں، ہمیں نہیں پتہ ان کے ساتھ کیا ہوا کیا وہ شہید ہوگئے ہیں یا انہیں اٹھا لیا گیا ہے، بہت سے لوگ ہیں جو گرفتار ہیں، ان کا ایک فگر پولیس ہمیں دے رہی ہے اور ایک فگر ہے جو ہمارے پاس ہے۔ بہت سے لوگ ہے جو زخمی ہیں اور پھر ایک کیٹگری ہے جو شدید زخمی ہیں۔ پہلے روز جو تعداد آئے ان میں شہید ہونے والوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔“
شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ جیسے جیسے تصدیق ہوگی، ہمیشہ خدشہ ہے یہ تعداد زیادہ ہوگی۔
پریس کانفرنس میں مرنے والوں کے جنازوں کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے مختلف رہنماؤں نے زیادہ اموات کے دعوے کیے تھے۔ لطیف کھوسہ نے 278 افراد مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے حامی 200 سے زائد اموات کا دعویٰ کرتے رہے۔
جب کہ پارٹی کے مستعفی ہونے والے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 20 اراکین مارے گئے ہیں۔
برطانوی اخبار گارجین نے اسپتالوں کے ذرائع کے حوالے سے اموات کی تعداد 17 بتائی تھی۔
ڈیرہ غازی خان کے شفیق کی لاش کا معاملہ
شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان کے شفیق کی لاش لواحقین کے حوالے نہیں کی جا رہی تھی اور پھر یہ کہہ کر حوالے کی گئی کہ اس کا حادثہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ صحافی شاکر عباسی کی پولی کلینک کی شیئر کی گئی فہرست تبدیل کردی گئی ہے۔