انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے 9 مئی کے تین مقدمات میں ضمانت منظوری اور سرگودھا ڈسٹرکٹ جیل سے رہائی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کو گوجرانوالہ پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا۔
صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے آج 9 مئی کے تین مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کی ضمانت منظور کی تھی۔
ضمانت منظوری کے بعد صنم جاوید کو سرگودھا جیل سے رہا کردیا گیا تھا لیکن بعد میں گوجرانوالہ پولیس نے رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید کو گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا۔
گوجرانوالہ پولیس کا کہنا ہے کہ صنم جاوید 9 مئی کے کیس میں پولیس کو مطلوب تھیں۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں جناح ہاؤس کے نام سے مشہور کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
9مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں یاسمین راشد، محمودالرشید، اعجاز چوہدری کے ساتھ ساتھ ڈنم جاوید کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔