آسٹریلیا رواں ہفتے سے غیر ملکی طالب علموں کے لیے سخت ویزا قوانین نافذ کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد تارکین وطن کے ریکارڈ اعداد و شمارمیں کمی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مائیگریشن کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے طالب علموں اور گریجویٹ ویزوں کے لیے انگریزی زبان کی شرائط کو سخت کر دیا ہے۔
حکام کے پاس بین الاقوامی طالب علموں کی بھرتی سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی فراہم کنندگان کو معطل کرنے کا اختیار ہوگا۔
آسٹریلیا کے وزیر داخلہ کلیر او نیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ اقدامات موجودہ نظام میں موجود خامیوں کو دور کرتے ہوئے امیگریشن کی سطح کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
آسٹریلیا میں بنیادی طور پر کام کے مواقع تلاش کرنے والے طلبا کو روکنے کے لیے ایک نیا حقیقی طالب علم ٹیسٹ متعارف کرایا جائے گا۔اس کے علاوہ توسیع شدہ قیام کی حوصلہ شکنی کے لیے وزٹ ویزوں پر مزید قیام نہیں کی شرائط لاگو کی جائیں گی۔
گزشتہ سال حکومت نے کووڈ دور کی رعایتوں کو منسوخ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے تھے جس میں بین الاقوامی طلبا کے لیے بلا روک ٹوک کام کے گھنٹے بھی شامل تھے،جس کا مقصد دو سالوں میں تارکین وطن کی تعداد کو نصف کرنا تھا۔