بیجنگ: چین کے سائنسدانوں نے جسم میں بلاتعطل بجلی بنانے والا بیٹری سسٹم متعارف کرا دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کے سائنسدانوں نے ایک ایسا بیٹری سسٹم متعارف کرایا ہے جو جسم میں نصب کرنے کے بعد بلاتعطل بجلی بنائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیانجِن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی جانب سے بنایا جانے والا ڈیزائن صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔
ٹیم میں شامل ایک پروفیسر شیژینگ لائیو کے مطابق آکسیجن کا استعمال لامحدود بیٹری کے لیے ایک بہت واضح ذریعہ تھا۔ اگرجسم میں آکسیجن کی مسلسل فراہم ہوتی رہے تو بیٹری کی زندگی محدود نہیں رہے گی۔
اس ایجاد کو سائنسدانوں نے تجربہ گاہ کے چوہوں پر آزمایا اور دو ہفتوں کی آزمائش کے بعد معلوم ہوا کہ اس دوران چوہوں کو کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا اور اس بات کی تصدیق کی گئی کہ خارج ہونے والی بجلی مستحکم تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برسوں میں جسم میں نصب ہونے والی بیٹریوں اور برقی آلات (پیس میکر یا نیورو اسٹیمیولیٹر) نے صحت کے شعبے کو بدل کر دکھ دیا ہے لیکن یہ بیٹریاں اکثر کمزور ہوجاتی ہیں جنہیں بدلنے کی ضرورت پیش آجاتی اور اب تک اس کا واحد حل خطرناک سرجری ہی ہے۔
تازہ ترین ایجاد میڈیکل ٹیکنالوجی میں نصب کی جانے والی بیٹریوں کے ارتقاء کے طور پر دیکھی جارہی ہے جو جسم کی آکسیجن کی سپلائی پر چلتی ہے۔