وینزویلا کی ایک عدالت نے وینزویلا کی ملکہ حسن مونیکا سپیئر کے قتل کے جرم میں تین افراد کو قید کی سزا سنائی ہے۔
ان تینوں مجرموں نے اعتراف جرم کر لیا تھا۔
جنوری میں چوری کی کوشش کے دوران 29 سالہ ملکہ حسن سپیئر اور ان کے برطانوی ساتھی کو ان کی پانچ سالہ بیٹی کے سامنے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
استغاثہ کے مطابق یہ تین افراد اس گروہ کا حصہ ہیں جو ویلنچیا اور پورتو کبیلو کے درمیان ہائی وے پر موٹر مسافروں کو لوٹتے ہیں۔
عدالت کے مطابق اسی مقدمے میں سات مزید افراد شامل ہیں لیکن انھوں نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔
سپیئر کے قتل میں تین افراد کو 24 سے 26 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سپیئر اور ان کے ساتھی جو امریکہ میں رہائش پذیر تھے جب ان کو نشانہ بنایا گیا ان دنوں وہ وینزویلا آئے ہوئے تھے۔
اس رات وہ شہر مریڈا سے دارالحکومت کراکس جا رہے تھے جب کسی تیز دھار شے سے ان کی گاڑی کے دو ٹائر پنکچر ہو گئے۔
اسی وقت اس گروہ نے ان پر حملہ کیا اور جب سپیئر اور ان کے ساتھی اپنی بیٹی کے ہمراہ گاڑی میں چھپے تو ڈکیتوں نے فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں سپیئر اور ان کے ساتھی ہلاک جبکہ ان کی بیٹی مایا کو ٹانگ پر گولی لگی۔
سپیئر سنہ 2004 میں ملکۂ حسن منتخب ہوئی تھیں اور وہ وینزویلا میں بہت مشہور تھیں۔