گرمی نے اپنا روپ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ سورج پوری آب و تاب دکھا رہا ہے‘ یہ وہ موسم ہے جب انسانی جسم پسینہ تیزی سے خارج کرتا ہے۔ اس گرم موسم میں جسم کو پانی کی نسبتاً زیادہ ضرورت ہوتی ہے کیونکہ معمول کے کام میں بھی جسم سے پسینے کا اخراج زیادہ ہوتا ہے‘ جسم سے نمکیات کے اخراج کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جسم مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
ان مسائل سے نمٹنے کا ایک حل تو یقینا زیادہ سے زیادہ پانی پینا ہے اس کے ساتھ ساتھ سخت گرمی کے موسم میں درج ذیل احتیاطوں پر عمل کرنے سے موسم گرما کے امراض تشنج‘ گرمی کا درد سر‘ جسم کا نڈھال ہونا‘ سن سٹروک اور گرمی مثانہ وغیرہ سے بچا جا سکتا ہے۔
اس موسم کے امراض سے بچنے کیلئے ناشتے میں گندم یا جو کا دلیہ بہترین مقوی معتدل‘ صحت بخش اور زود ہضم ناشتہ ہے۔
صبح لسی اور دودھ پینے سے دھوپ کی تمازت سے محفوظ رہا جا سکتا ہے جبکہ اس کے برعکس ڈبل روٹی کا ناشتہ معدے میں تیزابیت اور دل کی دھڑکن بڑھانے کا سبب بنتا ہے اور ناقص غذائیت کا حامل بھی ہوتا ہے
علاوہ ازیں موسمی پھل بشمول تربوز‘ خربوزے اور فالسہ وغیرہ کا استعمال کیا جانا بھی نہایت ضروری ہے۔
دوپہر کے کھانے میں موسم کی سبزیاں اور پھل قدرت کی بہترین غذائیں ہیں۔
کدو‘ٹینڈے‘ قلفے کا ساگ‘ بینگن کا بھرتہ اور دہی ٹھنڈی غذائیں ہیں جو انسان کا درجہ حرارت نہیں بڑھنے دیتے۔اسی طرح سے کھیرے‘ ٹماٹر‘ ہرا دھنیا‘ پودینہ‘ لیموں اور سرکہ بہترین ہیں۔
گرمیوں میں جو اور گندم سے بنی ہوئی غذائیں معدے‘ جگر‘ آنتوں‘ دل و دماغ‘ اعصاب‘ غصے اور مزاج کی تیزی کو قابو میں رکھتی ہیں‘ یہ انسان کو موٹا نہیں ہونے دیتیں اور بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہیں۔
گرمی کے موسم میں بار بار پیاس لگتی ہے اور لوگ تیزابی مشروبات کی جانب لپکتے ہیں جبکہ یہ مشروبات ہماری پیاس کی شدت کو کم کرنے کے بجائے جسمانی نظام کو شدید ترین نقصان پہنچاتے ہیں۔
ان کی نسبت دیسی و مشرقی مشروبات لیموں کی سکنجبین‘ آلو بخارے کا شربت‘ فالسے کا شربت‘ صندل کا شربت‘ ستو اور گڑ کا شربت‘ چھاجھ اور دہی کی لسی صحیح معنوں میں گرمی کا مقابلہ کرتے اور جسم میں قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔
گرمی کے موسم میں خصوصی طور پر آلو بخارے کا شربت پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو کھٹا ہونے کے باوجود نزلے میں بھی نقصان نہیں پہنچاتا۔
گرمی میں اللہ تعالیٰ کی بیش بہا نعمتوں تربوز اور خربوزے سے فائدہ نہ اُٹھایا تو کیا کیا؟ یہ پھل گرمی‘ تیزابیت اور خون کی صفائی میں مثالی کردار ادا کرتے ہیں۔
کھانوں کی تیاری میں گرم مصالحوں کا استعمال موسم سرما میں تو کسی حد تک مفید رہتا ہے لیکن گرمیوں میں گرم مصالحے اور تیز مرچ مصالحوں کا استعمال ہر گز مناسب نہیں‘ ایسے مصالحے موسم گرما میں معدے اور آنتوں میں زخم کا باعث بنتے ہیں‘ یہ پیاس اور گرمی کا احساس بڑھاتے ہیں۔
اس موسم کیلئے سبز اور سوکھا دھنیا‘ سفید زیرہ‘ سوکھے آلو بخارے اور ہلدی وغیرہ بہترین مصالحے ہیں جو پیٹ کے اندرونی زخموں کیلئے بھی مفید ہیں۔