ویب ڈیسک: گزشتہ سال کے دوران ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث پاور سیکٹر میں بہتری دیکھنے میں آئی۔
ایس آئی ایف سی کی انتھک محنت اورکوششوں کے باعث پاور سیکٹر میں ڈسکوز کی پرائیویٹائزیشن اور قابل تجدید توانائی جس میں ونڈ اور سولر شامل ہیں، پر تیزی سے کام جاری ہے۔
قابل تجدید توانائی کے شعبے میں دی گئی مراعات کے نتیجے میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی۔
سعودی عرب نے چھ چھ سو میگاواٹ کے متعدد سولر پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی جس کے لیے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدہ تیار کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔
ڈسکوز کی پرائیویٹائزیشن کے دوران دو مراحل میں پانچ ڈسکوز کو پرائیویٹائز جبکہ تین ڈسکوز کو طویل مدتی مراعات دی جائیں گی۔
ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کی سفارشات کے مطابق پاور ڈویژن کو احکامات دیئے گئے کہ طویل عرصے سے تعطل کا شکار کے ای کے ساتھ لین دین کے معاملات کو حل کیا جائے۔
ونڈاور سولر انرجی کے پراجیکٹس میں کے ای کے لیے تین سو میگا واٹ کے پراجیکٹ کی مسابقتی بولی کو جلد مکمل کرنے کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں۔
ایس آئی ایف سی پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے حکومتی کوششوں میں شانہ بہ شانہ کام کرنے کے اثرات نظر آنا شروع ہو چکے ہیں۔
Source link