ایکس پر اکاؤنٹ بناتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp
ایکس پر اکاؤنٹ بناتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟


ایلون مسک کی جانب سے اکتوبر 2022 میں ایکس خریدنے کے بعد 20 مارچ 2023 کو ایکس میں دو عنصری تصدیقی عمل (two factor authentication) فیچر مفت میں ختم کردیا گیا تھا، تاہم ٹوئٹر بلیو صارفین یعنی ماہانہ فیس ادا کرنے والے مذکورہ فیچر کو استعمال کر سکیں گے۔

لیکن اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بلیو ٹک صارفین بھی ہیکرز سے محفوظ نہیں ہیں۔

ایکس پر اکاؤنٹ بناتے وقت کچھ اہم باتیں ذہن میں رکھنا انتہائی ضروری ہیں کیونکہ اکاؤنٹ ہیک ہونے کا خطرہ ہمیشہ رہتا ہے۔

اکاؤنٹ بناتے وقت جب پاسپورڈ درج کریں تو یہ خیال رکھیں کہ جو پاسپورڈ آپ ایکس کے لیے استعمال کررہے ہیں وہ دیگر کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے استعمال نہ کیا گیا ہو۔

ایکس اکاؤنٹ کے لیے مضبوط اور منفرد پاس ورڈ بنائیں، کم از کم 10 حروف کا پاس ورڈ بنائیں، جتنا زیادہ لمبا پاسورڈ ہوگا اتنا بہتر ہے، اس دوران بڑے اور چھوٹے انگریزی حروف کا استعمال کریں، درمیان میں نمبرز اور اسپیشل کریکٹرز کا بھی استعمال کریں۔

اپنے پاس ورڈ میں ذاتی معلومات استعمال نہ کریں جیسے فون نمبر، سالگرہ وغیرہ۔

اگر آپ بلیو ٹک صارف ہیں تو ٹو فیکٹر اتھینٹی کیشن کے فیچر کو استعمال کرنا مت بھولیں، یہ فیچر کس طرح استعمال ہوگا ، اس کے لیے بھی کچھ ہدایات ہر عمل کرنا ہوگا۔

اکاؤنٹ ہیک ہوجائے تو کیا کرنا چاہیے؟
اگر آپ کا ایکس اکاؤنٹ ہیک ہوجائے تو ٹوئٹر ہیلپ سینٹر سے مدد لے سکتے ہیں۔

ہیلپ سینٹر پر آپ کو کچھ سوالوں کے جواب دینا ہوں گے جس میں آپ کو اپنا username لکھنا ہوگا، ای میل ایڈریس درج کرنا ہوگا (جو آپ نے اپنا اکاؤنٹ بناتے ہوئے درج کیا تھا)۔

اس کے علاوہ آخری بار کب آپ اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی تھی اس کی تاریخ درج کرنی ہوگی اور ایکس اکاؤنٹ بنانے کے لیے آپ نے تصدیق کا کون سا طریقہ استعمال کیا تھا۔

اس کے علاوہ دیگر سوال بھی پوچھے جاتے ہیں جن میں آپ کا کون سے ملک سے تعلق ہے، کیا آپ نے اپنے اکاؤنٹ کو اپنے فون نمبر یا ای میل ایڈریس تک رسائی دی تھی؟ اور کچھ تصاویر بھی اپلوڈ کی جاتی ہیں جس سے معلوم ہوسکے کہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہوچکا ہے۔




Source link

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

Related News

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *