اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے قائدین نے کہا ہے کہ مدارس بل ایکٹ بن چکا ہے، فوری طورپر اس کا گزٹ نوٹفیکیشن جاری کیا جائے۔
اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صدر کی جانب سے مدارس بل پر دستخط نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس کے بعد قائدین نے کہا کہ حکومت نے اگر کوئی ترمیم کرنی ہے تو گزٹ نوٹفیکیشن کے بعد اس پر مشاورت ہو سکتی ہے۔
سیکرٹری جنرل اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ اجلاس میں موجودہ صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا، اجلاس میں مختلف قراردادیں بھی منظورکی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل پارلیمنٹ کے ایوانوں سے منظور ہوا، بعد میں اسے ایوان صدر کو ارسال کیا گیا۔
مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ 28 اکتوبر 2024 کو صدر کی طرف سے غلطی کی نشاندہی کی گئی، اسپیکر قومی اسمبلی نے اسے قلمی غلطی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے غلطی کی تصحیح کرکے اسے دوبارہ ایوان صدرکو بھیجا، صدر کی طرف سے 10 دن کے اندر بل پر اعتراض نہیں ہوا۔
سابق سربراہ رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ صدر نے میعاد گزرنے کے بعد مدرسہ بل پر نئے اعتراضات لگائے گئے۔
مفتی منیب نے کہا کہ بل اب قانونی شکل اختیار کرچکا، اس حوالے کیلئے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل موجود ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ قانون کے مطابق اس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
سرپرست وفاق المدارس سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے حکومت کی طرف ڈرافٹ آیا اور ہم نے تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے موقع پرہم نے دوبارہ اس بل کی بات کی، بل میں تبدیلی ہم نے نہیں ، حکومت نے کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے لئے بل میں کوئی تنازعہ والی بات نہیں، بل کے پاس ہونے کے بعد یہ ہمیں مبارکباد دینے آرہے تھے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اب یہ مہینہ ڈیڑھ بعد اعتراض اٹھا رہے ہیں، ہنگامہ کھڑا کیا گیا کہ یہ بل متنازعہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بل پہلے بھی اسمبلی میں پیش ہوا تھا ، اب بھی پیش ہوا، ہمارے مدعہ سمجھا جائے، کسی کے مقابلے میں نہیں ، ہماری شکایت حکومت سے ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا اہم اجلاس شروع ہوگیا، اجلاس میں مدارس ایکٹ پر غور کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق اتحاد تنظیمات کے صدر مفتی محمد تقی عثمانی ، سرپرست وفاق المدارس سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، سیکرٹری جنرل مفتی منیب الرحمان اجلاس میں شریک تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں مولانا حنیف جالندھری، مولانا محمد عبد المصطفی، مولانا اسحاق ظفر، علامہ ساجد میر، قاری یسین ظفر، مولانا حافظ یونس، مولاناعبدالمالک موجود تھے۔
اسلم غوری کے مطابق مدارس دینیہ کے اجلاس میں مولانا عطاءالرحمان، ڈاکٹر حبیب الرحمان، مولانا افضل حیدری، مولانا محمد تحسین، مولانا لعل حسین توحیدی نے بھی شرکت کی۔
ترجمان نے بتایا کہ جمعیت علما اسلام (ف ) کے رہنما سنیٹر کامران مرتضٰی مدارس دینیہ کے اہم اجلاس میں موجود تھے۔