پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ ہمیں 15 سے 20 روز میں عمران خان کی رہائی کی پیشکش کی گئی، 22 اکتوبر کو شروع ہونے والے مذاکرات 26 نومبر تک جاری رہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمارے ڈی چوک جانے کے فیصلے سے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے جو نہیں ہونے چاہیئے تھے، عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا فیصلہ پارٹی قیادت کے کہنے پر ملتوی کیا ہے لیکن یہ چند روز کی بات ہے، یہ بات درست نہیں کہ وہ اس کال سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے کوشش کی جارہی ہے کہ مذاکرات آگے نہ بڑھ پائیں لیکن جب اوپر فیصلہ ہوجائے گا تو ان کو ساتھ ملنا پڑے گا،
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیان سے تھوڑا نقصان ہوا، اب بھی کوششیں ہورہی ہیں کہ مذاکرات کا دوبارہ سے آغاز ہوجائے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن ابھی تک بات چیت کا باضابطہ آغاز نہیں ہوسکا۔
اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ہمیں ابھی تک بات چیت کی کوئی آفر نہیں کی گئی، اگر تحریک انصاف بات چیت کرنا چاہتی ہے تو عمران خان خود یہ کہیں۔